ہماری زندگی
ہماری زندگی کا کوئی ایک لمحہ بھی ہمارے دل کی مرضی کا نہیں ہوتا ہم نے اتنے لبادے اوڑھ رکھے ہیں کہ اپنا اصل روپ نظر ہی نہیں آتا۔۔ یہاں کہ ہم اپنی زندگی کا کوئی فیصلہ بھی اپنی مرضی سے نہیں کر سکتے۔۔ ہم اپنے بارے میں فیصلہ لینے سے پہلے، دس لوگوں سے پوچھتے کیا ہم صحیح کر رہے ہیں یا پھر ہم پر ہمارے ہی اپنوں کا دباؤ ہوتا ہے ،، ہم ان کی مرضی سے فیصلہ کرتے ہیں۔۔۔ اپنے دل کی خواہش کو یا تو نظر انداز کر دیتے یا پھر اس کو جبر سے دبا دیا جاتاہے۔۔۔ یہاں تک کہ ایک وقت ایسا آتا ہے کہ ہم اپنے دل کی خواہش ہی بھول جاتے، ہمیں نہیں پتہ چلتا کہ ہم چاہتے کیا ہیں؟ ایسا کیا ہوگا جو ہمیں ویسے خوش کردے جیسے ہم اپنے بچپن میں ہوتے تھے۔۔ہماری خواہش اور شوق کو دبانے پر عمل تو بچپن سے ہی شروع ہو جاتا۔۔ ہمیں ہماری من پسند شرارت کرنے سے روکا جاتا، من پسند کپڑے لینے اور آزادی سے فیصلہ لینے سے روکا جاتا، بجائے ہمیں بہادر اور عقل مند بنانے کے یہ کہا جاتا کہ آپ کی سمجھ کے فیصلے نہیں،، آپ کو کیا پتہ کیسے ہونا،،، نتیجہ کیا ہوتا ہے ہم ساری زندگی دوسروں کے فیصلے تو کر لیتے لیکن اپنے نہیں اس طرح نہ خود خوش رہتے ہیں نہ کسی اور کو رہنے دیتے۔۔۔ ہمارے معاشرے میں موجود اس ناسور کی جڑیں تو بہت مضبوط ہیں لیکن اب اس ناسور کو برداشت کرنے والوں کے اعصاب جواب دے چکے ہیں،،، مجھے امید ہے کہ ایک دن یہ ناسور ختم ہو جائے گا اور ہم آزاد ہو جائیں گے۔۔۔ جئیں گے اور اپنے دل کی خوشیاں منائیں گے۔۔۔۔
اسلام وعلیکم میں اردو کنٹینٹ رائٹر ہوں ۔ اب تک میں نے مختلف موضوعات پر تیس سے زائد آرٹیکل لکھے ہیں ۔ آپ کو کتب کے ریویوز لکھوانے ہوں یا ان پر تجزیہ کروانا ہو ، میں یہ دونوں سروس آپ کو مہیا کر سکتی ہوں ۔۔ اگر آپ نے معلوماتی آرٹیکل لکھوانا ہو چاہے وہ سائینس سے متعلق ہو یا جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ، آپ مجھ سے ہر طرح کے موضوع پر آرٹیکل لکھوا سکتے ہیں۔ شکریہ۔